السوال:
السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ ایک شخص ہے جو صاحبِ نصاب ہے جس کی زکٰوت کم سے کم ڈیڑھ لاکھ روپئے نکلتی ہے لیکن اس وقت اس کے پاس زکٰوت نکالنے کےلئے پیسے نہیں ہیں مطلب پیسے آنے کے ہیں جو شاید عید کے بعد آئیں گے مسئلہ یہ ہے کہ وہ شخص لون نکالنا چاہ رہا ہے جس کا بیاز دینا پڑےگا حالانکہ سال بھی گزر چکا ہے تو کیا وہ شخص ایسا کر سکتا ہے یا نہیں اگر نہیں تو اس کی دوسری کیا صورت ہو سکتی ہے برائے کرم جواب ارسال فرمائیں؟
الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامدا و مصلیا
صورت مسئلہ میں زکوۃ ادا کرنے کیلئے قرض لینا جس جسکو ادا کرنے کیلئے سود دینا پڑے جائز نہیں ہے آپ زکوۃ عید کے بعد ادا کر لے لیکن تاخیر سے زکوۃ ادا کرنے کا گناہ ہوگا البتہ اگر کسی اور جگہ سے بغیر سود کے رقم مل جائے تو لے لی جا ئے ورنہ عید کے بعد ادا کر دینے سے زکوۃ ادا ہو جائے گی۔
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن
No comments:
Post a Comment