السوال:
مفتی صاحب ! السلام علیکم! ایک مسئلہ کاحل مطلوب ھے. اگرکوئ آدمی نمازمیں بھولےسےسورۂ فاتحہ کی ایک آیت پڑھ کرہی رکوع میں چلاگیا، پھراسےدوسری رکعت میں یاد آیا کہ میں نےپہلی رکعت میں صرف سورۂ فاتحہ کی ایک ہی آیت پڑھی ،تواس نےآخری میں سجدۂ سہو کرلیا تواسکی نماز ہوئ کہ نہیں؟ ہمارےامام صاحب کاکہناہےکہ نماز ہوگئ کیونکہ سورۂ فاتحہ بھی قرآن ہےاور مطلق قراءت فرض ہے. لیکن کچھ کاکہنا کہ نماز نہیں ہوئ اس لۓکہ قرآن سےپڑھانہیں. آپ سےگذارش ہےجتنا جلد ہوسکےہمیں بتائۓ کس کی بات درست ہےامام کی یاعوام کی؟
الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامدا و مصلیا
مطلق قراءت تو فرض ہے لیکن فاتحہ کا پڑھنا واجب ہے اگر نماز میں واجب کے اندر کمی یا زیادتی ہوجائے تو اس صورت میں سجدہ سھو کرنے سےنماز ہو جاتی ہے لہذا آپ نے فاتحہ کی 1 اٰیت پڑھی تو اس سے اپ پر سجدہ سھوا واجب ہوگیا تھا اور اپ سے سجدہ سھو کر لیا تھا تو اپکی نماز ہوگئی ہے۔
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن،
No comments:
Post a Comment