Tuesday, 26 January 2016

ناپاک کپڑوں کو پاک کپڑوں کے ساتھ دھونے کا حکم نیز ایزی پیسہ کے زریعے رقم وصول کرنا اور بھیجنے کا حکم



السوال:
میرا سوال یہ ہے کہ کیا واشنگ مشین میں نا پاک اور پاک کپڑے ایک ساتھ دھوے جا سکتے ہیں یا نہیں؟ اور اگر دھوے جا سکتے ہیں تو کیا ایسا کرنے سے نا پاک کپڑے بھی پاک ھوجایں گے؟ اور کیا اگر ایک ساتھ نا پاک اور پاک کپڑے دھونے سے پاک ہوجاتے ہیں تو کیا ہر واشنگ مشین کی ایک بری دھلائی کے بعد واشنگ مشین کا پانی بدلنا لازم ہے یا ایسی کوئی شرط نہیں ہے؟ مزید یہ بھی باتیں ک غسل خانے میں شاور یا بالٹی ک ساتھ غسل کرتے ہوئے اگر غسل خانے کی زمین سے کچھ قطرے جسم پی چھینٹے پڑیں تو کیا جسم نہ پاک ہوگا یا اس سے کوئی فرق نہیں پڑیگا پاکیزگی پی؟ خاص کر اگر نہانے سے پہلے غسل خانے میں پانی بہا کر صاف پاک کر لی گئی ہو اسکی زمین؟ آخری سوال یہ ہے کہ ایزی پیسہ کے زریعےرقم بھیجنا اور وصول کرنا جائز ہے یا نہیں؟ میں بیمہ کی نہیں محض رقم کی منتقلی کے اپر لگنے والے اضافی پیسوں کا پچ رہا ہوں کہ یہ پیسے بھجوانا جائز ہے یا نہیں؟

الجواب:
ناپاک کپڑوں کو پاک کپڑوں کیساتھ دھونے کی صورت میں پاک کپڑے بھی ناپاک ہو جائینگے انکو ساتھ دھونے کے بعد ہر کپڑے کو اگر بالٹی مین کھنگالینگے تو 3 مرتبہ انکو کھنگالنا ہوگا اور ہر مرتبہ نیا پانی لینا ہوگا لیکن اگر نلکے میں کھنگالینگے تو اس صورت میں ایک بار اچھی طرح دھو کر نچوڑنے سے وہ کپڑا پاک ہوجائے گا لہذا بہتر یہ ہے کہ پاک اور ناپاک کپڑوں کو الگ الگ دھویا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غسل خانہ مین نہانے کے بعد جو پانی جسم کا زمیں پر گرتا ہے اگر وہ جسم یا کپڑوں لگ جائے تو اس سے جسم اور کپرے ناپاک نہیں ہونگے کیونکہ وہ پانی پاک ہے لیکن پاک کرنے والا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایزی پیسے پر اضافی پیسہ دینا جائز ہے سود کے زمرے مین نہیں آئے گا کیونکہ یہ اضافی پیسہ سروس چارچز کے ہوتے ہین۔

واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews