Monday, 5 September 2016

قربانی کے جانور کا کوئ حصه جل جاۓ اسکی قربانی کا حکم

السوال:
مفتی صاحب میرا سوال یه هے که اگر قربانی کا جانور کا کوئ حصه جلا هوا هو تو آیا اس کی قربانی صحیح هے یا نهیں اور دوسرا یه که اسکی مقدار کیا هے جس کے بعد قربانی صحیح نهیں هوتی?

                      الجواب حامدا و مصلیا

اگر کھال جلی ہو اور اس جلے ہوئے پر بال نہ ہو  اور وہ اعضاء جو جلا ہوا ہو صحیح سالم ہوتو اسکی قربانی درست ہے. نیز ایسا عیب جس سے جانور کی منفعت اور مکمل خوبصورتی میں رکاوٹ پیدا ہو ایسے جانور کی قربانی درست نہیں  . مثلا کان ایک تہائئ سے زیادہ کٹاہو یا گائے کے 2 تھن نہ یا ان میں دودھ نہ آتا یو یا گائے کے 1 پاؤں میں ایسی تکلیف یا زخم ہو جس سے وہ چل نہ پاتی ہو وغیرہ یہ تمام عیب میں شمار ہوا.

والله اعلم....
مفتی آن لائن.
www.facebook.com/muftionline2

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews