السوال:
نکاح کے بعد اجتماعی دعا کا کوئ ثبوت قرآن وحدیث سے ہے؟ یا پھر رسم ورواج ہے؟ اورگواہ کس کی طرف سےہوں گے، لڑکی کی طرف سے یا لڑکےکی طرف سے؟ یا دونوں طرف سے؟
الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامدا و مصلیا
نکاح کے بعد اجتماعی دعا بغیر لازم سمجھے مانگنا جائز ہے یہ رسم و رواج میں داخل نہیں ہے اور نکاح کے وقت 2 گواہ کا ہونا ضروری ہے وہ چاہے لڑکے کی طرف سے ہو یا لڑکی کی طرف سے ہو شرعا کوئ قید نہیں ہے لیکن اگر لڑکی نکاح کی مجلس میں نہ ہو تو اس کا وکیل ہونا لازمی ہے جو اسکی طرف سے اعجاب کرے گا۔
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن،
www.facebook.com/muftionline2
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن،
www.facebook.com/muftionline2
No comments:
Post a Comment