Saturday, 2 January 2016

فی میل (لڑکیاں) کا فیس بک استعمال کرنا



السوال:
السلام علیکم! آج کل لڑکیاں (فی میل) فیس بک استعمال کرتی ہیں اور اکثر میل انبکس انہیں سلام کہتے ہیں کیا ان کا جواب دینا چاہئے اگر کوئ مرد ان بکس میں بات کرتا ہو چاہے وہ کوئ غلط بات نہ کرتا ہو ۔۔۔عورت یہ سوچ کر کہ وہ نامحرم ہے۔۔۔اسکو کچھ بھی کہے بغیر رابطہ ختم کر دینا چاہئے۔۔۔اکثر پوسٹ پر کمنٹ بھی آجاتے ہیں عورت جواب بھی دے دیتی ہے۔۔کیا یہ صحیح ہے آج کے دور میں یہ بہت اہم ہے پلیز آپ اس کا جواب لازمی دیں مہربانی ہو گی۔۔۔؟

الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامداومصلیا
واضح ریہکہ فیس بک کے استعمال کے بارے میں مفتیان کرام فرماتے ہیں کہ اگر اس کا استعمال جائز اور مباح مقصد کیلئے ہو تو اسکا استعمال جائز ہےاور اگر ناجائز حرام ودیگرغیر شرعی مقاصد کیلئے ہو(مثلاََ وقت کا ضیاع اورغیر محرم سے چیٹ یا انکو ریکویست بھیجنا اور ایکسیپٹ کرنا اور انکی تصاویر لگانا یا دیکھنا یا غیر شرعی بات یا تصویر کا لائک یا کمنٹس کرنا وغیرہ )تواسکااستعمال ناجائز وحرام ہے۔ لہذا صورت مسئولہ میں مرد کا غیر محرم سے ان باکس میں بات کرناجائز نہیں ہے اور نہ ہی انکے سلام کے جواب کا رپلائی جائز ہے بلکہ اپنے دل میں جواب دے دیں۔نیز اگرعورت اپنے اپکو کسی بھی طرح ظاھر کئے بغیر کہ میں عورت ہو (نام یا تصویر یا لکھائی)غیر شرعی پوسٹ نہ ہو تو جائز اور درست بات کی کمنٹس دےسکتی ہے اگر مذکورہ شرائط نہ پائی جائے تو جائز نہ ہو گا۔

واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن۔

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews