السوال:
حضرت مفتی صاحب سود کا پیسہ اپنے رشتداروں کو دے سکتے ہے یا نہیں ؟۔۔۔۔۔۔طہر کی کم سے کا مدت پندرہ دن ہے لیکن اگر بارہ دن پر خون آ گیا تو یہ حیض کا ہوگا یا استحاضہ کا ۔۔۔۔۔مسجد گم شدہ چیزوں کا اعلان کرنا اور چندے کا اعلان کرنا جائز ہے یا نہیں؟
الجواب:
الجواب حامدا و مصلیا
سود لينا اور دينا ناجائز وحرام هے اگر اس سود كي رقم كا اصل مالك معلوم هو تو اسكو واپس كرنا ضروري هے اگر معلوم نهيں هے اور آپكے رشته دار فقير اور مستحق زكوة هے تو بغير ثواب نيت كے انكو وه رقم دے سكتے هيں .......... يه آنا والا خون استحاضه شمار هوگا......... مسجد ميں گم شده چيز كا ااور اپني ذات كيلئے چنده كا اعلان كرنا جائز نهيں هے البته اگر مسجد اور مدرسه كا چنده هو تو اتني آواز اور مختصر سا اعلان كيا جائے كه مسبوقين كي نماز ميں خلل واقع نه هو جائز هے۔
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن،
No comments:
Post a Comment