السوال:
السلام عليكم ورحمتہ الله وبركاتہ حضرت زید کاصرف نکاح ہواہے اسکی منکوحہ ابهی اپنے میکے میں رہتی ہے گذشتہ دنوں زوج زوجہ کے مابین موبائل فون پر تو تو مے مےہوئی تو بیوی نے شوہر کوبرابهلا کہا اور گالی بهی دیدی تو شوہرنے اس وقت بیوی سےکچھ نہ کہا بلکہ اسکی چهوٹی بہن سے کہا کہ آپ اپنی بہن کو سمجھا دیں کہ آئندہ کبھی بھی اگر آپ بہن نے مجھ کو برا بھلا کہا تو اس کا طلاق جس وقت زیدنے کہا تها تو اس وقت 1 یا 2یا3 طلاق کا گمان نہیں کیا تها جب فون رکھا تو اسکو خیال آیا کہ میں نے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا ہے تو فوراً توبہ کیا توکیااسکے توبہ کرنے سے جو مذکوره بالا شرط لگائی تهی وه باقی رہے گی یا ختم ہوجائے گی اگر شرط باقی رہےگی تو جس دن بیوی شوہر کو برا بھلا کہے گی تو اس پر طلاق رجعی پڑے گی یا طلاق مغلظہ؟
الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامدا و مصلیا
نكاح كے بعد رخصتي سے قبل كيا زوجين كي كھي اكيلي ميں ملاقات هوئي هے يا نهيں وضاحت مطلوب هے؟ جزاك الله
سائل:
حضرت معانقہ مباشرت اور ملا قات نہیں ہوئی ہے
الجواب:
مذكوره صورت ميں رخصتي سے يا خلوت صحيحه سے قبل جب برا بھلا كهے گي تو ايك طلاق بائن واقع هوجائے گي دوباره تجديد نكاح كيے بغير ساتھ نهيں ره سكتے. ( فتاوي شامي ج3/ 286 سعيد ) ( ھدايه ج2 / 299 )
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن
No comments:
Post a Comment