السوال:
خودروگهاس کوبیچنا کیسا هے جائز هے یا نهیں اگر نهیں جائز تو قرآن وحدیث اور فقه کی رو سے
ذراتفصیل دے بیان کردیں ؟؟
جواب:
الجواب حامدا ومصلیا
خود رو گھاس چاہے مملوکہ زمین میں کیوں نہ ہو کاٹنے سے قبل اسکی خرید وٖفروخت جائز نہیں ہے تاہم اگر گھاس کے لگانے میں اور حفاظت کرنے میں مالک زمین کی محنت بھی شامل ہو مثلا اسکے ادر گرد خندق یا کانٹے دار تار وغیرہ سے حفاظت کرے اور اسکو پانی وغیرہ دے تو اس محنت کی وجہ سے مالک زمیں مالک زمیں کیلئے اس خود رو گھاس کی خریدوفروخت جائز ہوگی بشرطیکہ اس گھاس کو کاٹ کر فروخت کی جا ئے۔
( ابوداود ج 2۔۔۔126 ۔۔فتاوی عالمگیری ج3۔۔106 ماخوذ از فتاوی حقانیہ)
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن۔۔۔
No comments:
Post a Comment