Friday, 24 April 2015

جنون کی حالت میں طلاق دینے کا حکم



السوال:
اگر کسی شخص کو جنون لاحق ہو ..وہ اپنا دماغی توا زن کهو چکا...کیا وہ اس حالت مین اگر اپنی بیوی کو طلاق دے ..طلاق واقع ہو جاےگئی؟؟؟

الجواب:
الجواب حامدا ومصلیا
اگر اسکا مجنون ہونا لوگوں میں مشہور ہو اورمعالج اسکے مجنون ہو نے کی تصدیق بھی کرتے ہوں اور اس نے جنون کی حالت میں ہی طلاق دی ہو تو طلاق واقع نہ ہوگی۔
 ( فتاوی شامی ج 3۔ 243 )

سوال:
اچانک کچه مہینوں وقتا فوقتا دماغی توازن کو کهوتا ہے؟

الجواب:
اگر وقتن فوقتن دماغی کا ڈاکٹر تصدیق کر دے اور جب طلاق دی تو اسوقت دماغی توازن واقتعاََ خراب تھا تو طلاق نہ ہو گی ۔

واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن۔۔۔

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews