Wednesday, 1 April 2015

مسافرامام کا 4 رکعت پڑھا دینے کا شرعی حکم


سوال:

السلام علیکم حضرت مسافر اگر چار رکعت پڑھا دے اور دو دن بعد اسے کوئی کہے کہ تم نے غلط کیا ہے، نماز کو 
لوٹٓاوتو کیا ایسا ہی ہے؟ مسافر اب کیا کرے ؟

جواب:

وعلیکم السلام

الجواب حامدا ومصلیا


صورت مسئولہ میں اگر مسافر امام نے غلطی سے چار رکعت پڑھا دی تھی اور دوسری رکعت پر قعدہ بھی کیاتھا اور اخیر میں سجدہ سہوہ بھی کیا تھا تو اس صورت میں مقتدی مسافر اور مقتدی مقیم کی نماز ہو جائے گی لوٹانے کی ضرورت نہیں لیکن اگر سجدہ سہوہ نہیں کیا تھا
تو امام کو وقت گزرنے کے بعد لوٹانا واجب نہیں لیکن مقتدی مقیم کودونوں صورتوں میں لوٹانا ضروری ہے نیز اگر قصدا جان بوجھ کر چار رکعت پڑھائی تھی اور دو رکعت پر قعدہ بھی کیا تھاتو فرض ادا ہو جائے گا لیکن امام گنہگار ہوگا اس پر توبہ لازم ہے اور اس نماز کو دوبارہ قصر
کیساتھ لوٹانا واجب ہے۔

 ( فتاوی شامی ج2صفحہ 128۔130 باب صلاۃ المسافر ج1۔581 باب الامامۃ سعید) 


واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews