Monday, 27 April 2015

موبائل فون کے زریعے بچے کے کان میں اذان دینے کا حکم



السوال:
السلام عليكم
كيا موبائيل فون كي ذريعه نومولود كي كان ميى اذان و اقامت دى جاسكتى هي؟

الجواب:
الجواب حامدا ومصلیا
اگر اس وقت نہ نومولود کے پاس کو ئی مرد یا کوئی عورت بھی نہ ہو جو دے دے یا مرد یا عورت تو ہو ں لیکن انکو اذان واقامت نہیں آتی ہوتو ضرورت کے تحت نومولود کے کان میں موبائل کے ذریعہ اذان واقامت دینے کی گنجائش ہے لیکن اگر وہاں ایسی عورت یا مرد ہو جس کو اذان واقامت آتی ہو تو اس صورت میں موبائل کے ذریعے دینا درست نہیں۔

واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن۔

https://www.facebook.com/muftionline2

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews