السوال:
دنیا میں آنے کا مقصد کیا ہے ہمارا۔۔۔پلیز شریعت کی رو سے۔۔۔؟
الجواب:
الجواب حامدا ومصلیا
خود قرآن کریم میں انسان کے آنے کا مقصد بیان کردیا ہے وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون کہ انسان اور جنات کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے اس آیت سے یہ مراد ہیکہ ہم نے انکی تخلیق اس انداز پر کی ہے ہیکہ اس میں استعداد اورصلاحیت عبادت کرنے کی ہو چناچہ انسان کی فطرت میں یہ استعداد قدرتی موجود ہے پھر کوئی اس استعداد کو صحیح مصرف میں خرچ کر کے کامیاب ہوتا ہے کوئی اس استعداد کو اپنے معاصی اور شہوات میں ضائع کرتا ہے اور اس مضمون کی مثال وہ حدیث میں ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کل مولود یولد علی فطرۃ الاسلام فابواہ یھودانہ او یمجسانہ یعنی ہر پیدا ہو نے والا بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے پہر اسکے ماں باپ اسکو ( اس فطرت سے ہٹا دیتے کر کوئی ) یہودی بنا دیتا ہے کو ئی مجوسی بنا دیتا ہے فطرت سے پیدا ہو نے سے مراد علمائ کے نزدیک دین اسلام ہے لہذا فطرت دین اسلام ہے اور مقصد عبادت الہی کی استعداد اور اس سے مقصود دوسرے دنیاوی کاموں کی نفی نہیں
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن۔۔۔
No comments:
Post a Comment