السوال:
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کے شب برات کے حوالہ سے اس دن آتش بازی کرنا چراغاں کرنا مرد وعورت کا قبرستان جانا اور صلاۃ التسبیح کی جماعت کروانا اس میں مرد وعورت کا شریک ہونا اور اس دن حلوہ بنانا ؟نیز اس دن کے حوالہ سے کیا عمل ثابت ہے رہنمائی فرماہے جزاکم اللہ؟
الجواب:
الجواب حامدا ومصلیا
آتش بازی اور بم پھوڑنا صحابہ دشمن عناصر کی ایجاد ہےاور فضول خرچی ، ایذاء رسانی ، عبادت میں مشغول لوگوں کی عبادت میں دخل اندازی ، اور جان ومال کو خطرہ میں ڈالنے جیسے کئی گناہوں کا مجموعہ ہے۔اس سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی دور رکھیں اور قانونی پابندی لگانے کے اقدامات کریں !
2۔اس رات ایصال ثواب کی کوئی خصوصیت ثابت نہیں ۔
3۔اس رات عبادت کا اہتمام نہ صرف جائز بلکہ باعث خیر وبرکت ہےلیکن عبادت کا اہتمام مساجد میں کرنا اور مسجدوں میں اس کے لیے اجتماعات منعقد کرنا یہ سب مسلک حنفی کی رو سے خلاف سنت ہیں ۔ مبارک راتوں میں عبادت کااہتمام اپنے گھروں میں کرنا چاہیے ۔
4۔جماعت سے نوافل پڑھنا فقہ حنفی میں مکروہ ہے ۔ صلوٰۃ التسبیح نفلی نماز ہے ۔ ہر مرد وعورت جب چاہے اکیلے یہ نماز پڑھ سکتا ہے ۔ لیکن اس کی جماعت مکروہ ہے ۔
5۔ فرض نمازوں میں عورتوں کے لیے اپنی جماعت کرنا یا مسجد کی جماعت میں شریک ہونا مکروہ تحریمی اور سخت گناہ ہے ۔ جب فرض نماز کے لیے عورتوں کی جماعت درست نہیں تو صلوٰۃ التسبیح کیسے درست ہوسکتی ہے ۔ یہ کئی گناہوں کا مجموعہ ہے ۔
6۔ خواتین کا قبرستان جانا جائز نہیں۔ احادیث میں ان پر لعنت قراردیا ہے۔
7۔ مساجد اور قبرستانوں میں ضروت سے زائد چراغاں کرنا درست نہیں۔ یہ ہندوؤں کی دیوالی کی مشابہت ہے۔ ملا علی قاری ، شیخ عبدالقادر محدث دہلوی اوردیگر اہل سنت علما نے اس رات چراغاں کرنے کو ناجائز اور خلاف سنت قرار دیا ہے ۔
8۔ اس دن روزہ رکھنا۔
9۔ اس دن حلوہ وغیرہ بنا کر تقسیم کرنا بدعت ہے اسکا لینا اور کھانا جائز نہیں۔
10۔ حضور ﷺ سےپوری حیات طیبہ میں صرف ایک بار اس رات میں قبرستان جانا ثابت ہے لہذا اگر کوئی ایک بار زندگی میں سنت سمجھ کر چلا جائے گا تو اس سنت پر عمل ہو جائے گا لیکن اسکیلئے باقاعدہ اہتمام کرنا ٹولیوں کی شکل اختیار کرنا جیسا کہ ابنائے زمانہ میں اس پر عمل ہو رہا ہے اس رات میں نئے کپڑوں کا اہتمام کر کے قبرستان جانا ٹولیوں کی شکل میں وہاں جا کر ہلاگلا کرنا وغیرہ ہر گز جائز نہیں۔
قبرستان ہمیں اپنی موت یاد دلاتی وہاں جاکر اپنی موت کو یاد کرنے کے بجائے ہم خلاف شرع حرکات میں مشغول ہوجائے یہ کہاں کا انصاف جب اللہ کا منادی آواز دے اللہ اکبر اور ہم قبروں پر خلاف شرع عمل میں مشغول ہو ایک فرض حکم کو چھوڑ کر سنت عمل میں بدعات کیساتھ اس طرح منھمک ہو جائے کے فرض کا پتہ نہیں اللہ ہم سب کو ہدایت دے اور صراط مستقیم کی سمجھ عطا کرے ۔
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن
No comments:
Post a Comment