Tuesday, 2 June 2015

حالتِ حمل میں طلاق کا حکم



السوال:
السلام علیکم مفتی صاحب!
اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو طلاق حالتِ حمل میں دے دی اور اسکے بعد اس کا بچہ ہو گیا اب اسکی کیا طلاق واقع ہو گئ ہے؟

الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامدا ومصلیا
واضح رہیکہ طلاق صریح ہر حالت میں واقع ہو جاتی ہے چاہے غصہ میں دے یا مذاق میں دے یا حالت حمل میں دے لہذا مذکورہ صورت میں حالت حمل میں طلاق دینے سے طلاق واقع ہو گئی ہے اور جب اسکا بچہ پیدا ہو گیا تو اس کی عدت بھی مکمل ہو گئی ہے اب عورت دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے اور پہلے شوہر کیساتھ احلالہ شرعیہ کے بغیر رہنا جائز نہیں ہے۔

واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews