السوال:
السلام علیکم ۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر کوئی مالدار یعنی صاحب نصا ب نہیں ہے پھر بھی قربانی کرنا چاہتا ہے لیکن اسکے فی الحال جانور خریدنے کے لئے پیسے نہیں ہے لیکن آیندہ کچھ دنوں کے بعد پیسہ آجاےگا جیسے ایک شخص کا بیٹا باہر کرتا ہے اور ابھی اسکی تنخو اە نہیں ملی لیکن اگلے ١٣ تاریخ کو بیٹا گھر پیسے بھیجے گا اب گھر والوں قرض لیکر قربانی کا جانور خریدا ۔۔۔۔۔مفتی صاحب اب سوال یہ ہے کے کیا قرض لیکر قربانی کرنا صحیح ہے؟
الجواب:
وعلیکم السلام
الجواب حامدا و مصلیا
اگر قربانی واجب ہے اور نقد رقم نہیں ہو تو قرض لیکر قربانی کرنا لازم ہوگا اور واجب نہیں ہے تو قرض لیکر قربانی کرنا بہتر نہیں تاہم اگر قربانی کرےگا تو قربانی ادا ہو جائے گی اور ثواب ملے گا. فتاوی عالمگیر ی ج5 ص 292
واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لاین۔
No comments:
Post a Comment