Monday, 14 March 2016

اگر مسبوق امام کے ساتھ سلام پھیر لے اس پر سجدہ سہوا کا حکم



السوال:
اگر کوئ مسبوق امام کے ساتھ سلام پھیر لیں تو اس پر سجدہ سہوا واجب ہے؟

الجواب:
الجواب حامدا و مصلیا
مسبوق نے اگر امام كيساتھ دوسرا سلام نهيں پھيرا تھا تو اور ياد آنے پر كھڑا هوگيا تو باقي مانننده ركعت پوري كرلت سجده سهو نه هوگا.......... ليكن اگر دونوں سلام پھر ديے تھے اور قبله سے نه هٹا اور نه مانع عمل نماز كوئي كام كيا تو اور ياد آنے پر كھڑا هوگيا تو ا س صورت ميں سجده سهو كرنا هوگا ...................اگر ايك سلام پھيرا يا دونوں طرف تو اگر امام كے سلام كے بعد سلام پھيرا تو سجده سھو لازم هوگا ليكن اگر امام كيسا تھ ساتھ سلام پھرا هے تو سجده سھو لازم نه هوگا . ( طحطاوي علي مراقي الفلاح ص 472 باب السجود ( فتاوي شامي جلد 2..1.. صفحه 82..83...622 مكتبه سعيد)

واللہ اعلم۔۔۔
مفتی آن لائن

No comments:

Post a Comment

یہاں اپنا ای میل لازمی لکھیں

Enter your email address:

Delivered by FeedBurner

Total Pageviews